192

مہنگائی کی تیز رفتار کو بریک نہ لگ سکی0.48 فیصد اضافے سے ہفتہ وار مہنگائی کی شرح دوبارہ 30 فیصد سے اوپر چلی گئیمہنگائی کی تیز رفتار کو بریک نہ لگ سکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 نومبر2022ء) مہنگائی کی تیز رفتار کو بریک نہ لگ سکی ، 0.48 فیصد اضافے سے ہفتہ وار مہنگائی کی شرح دوبارہ 30 فیصد سے اوپر چلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ،روزمرہ کی 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور 9 اشیاء میں کمی ہوئی جبکہ 23 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ایک ہفتے میں مہنگائی میں 0.48 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مہنگائی کی مجموعی شرح 30.16 فیصد تک پہنچ گئی ،ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کئے گئے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار کے مطابق 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی، فی درجن انڈوں کی قیمت میں 21 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہواہے، برائیلر زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 11 روپے 60 پیسے کا اضافہ ہواہے جبکہ پیاز کی فی کلو قیمت 4 روپے 48 پیسے کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے

، چینی کی فی کلو قیمت میں 1 روپے 20 پیسے کا اضافہ ہوا،رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں آلو، تازہ دودھ ، چاول، لہسن، بیف مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں ،ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر، آٹا ، گھی، ایل پی جی گھریلو سلنڈر سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں،ایک ہفتے میں 23 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔

دوسری جانب گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ آج زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس بڑھاکر 16 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کا مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ بڑھی ہوئی مہنگائی مستقل نہ ہوجائے اور مالی استحکام کو لاحق خطرات قابو میں رہیں، تاکہ زیادہ پائیدار بنیاد پر بلند نمو کی راہ ہموار ہوسکے۔ بلند غذائی اور قوزی مہنگائی میں بڑھی ہوئی مہنگائی کا کلیدی کردار ہے۔ سیلاب سے فصلوں کو نقصان پہنچا جس سے غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، فیصلے کا مقصد بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے، مالی استحکام کو درپیش خطرات کو قابو میں رکھنے کیلئے فیصلہ کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں